جیسا کہ قرآنِ پاک میں ارشاد ہے
ترجمہ
قسم ہے زمانے کی انسان خسارے میں ہے
سوائے ان لوگوں کے جو ایمان لائے اور نیک
عمل کرتے رہے
اور نصیحت ایک دوسرے کو حق کی، اور صبر کی تلقین کرتے رہیں
وقت کسی کا انتظار نہیں کرتا ۔ وہ اپنی رفتار سے چلتا رہتا ہے جو لوگ وقت کی قدر کرتے ہیں اور اس کا صحیح استعمال کرتے ہیں وہ کامیاب ہو جا تے ہیں اور جو لوگ وقت کی قدر نہیں کرتے وہ خسارے میں رہ جاتے ہیں ۔
جیسے کہ حضرت محمد صلی ﷲ وسلم نے فرمایا:
"دو ایسی نعمتیں ہیں جسے بہت سارے لوگ ضائع
کر دیتے ہیں ، اچھے کام کرنے کے لئے صحت اور فارغ وقت "
ﷲ تعالیٰ نے بھی ہمیں وقت کی پابندی کا حکم
دیا ہے نماز بھی اپنے مقررہ وقت پر پڑھی جاتی ہے
نظامِ کائنات بھی ہمیں وقت کی پابندی کا درس دیتی ہے سورج بھی اپنے مقررہ وقت پر طلوع اور غروب ہو تا ہے دن کے بعد رات اور رات کے بعد دن کا نظام بھی وقت کی پابند ہو تی ہے ہر موسم اپنے وقت کے حساب سے بدلتا ہے۔
اگر تم
وقت کی پابندی نہیں کروگے تو وقت بھی تمہیں بھول جائگا جس طرح اس دنیا میں بے نام آئے تھے اس ہی طرح اس دنیا سے بے نام و ناکام
چلے جاؤ گے۔
اصل دولت روپیہ پیسے نہیں ہے بلکہ وقت ہے
کیونکہ اگر وقت نہ ہو تو دولت کسی کام نہیں آتی ۔اگر وقت سے غفلت کی جائے اور اسے
ضائع کیا جائے تو نہ دولت رہتی ہے نہ عزت اور نہ ہی انسان خود ۔
0 Comments