پاکستان سلور لائننگ (پی کے ایس ایل) ، جس کا مقصد پاکستانی پالیسی سازوں پر مثبت اثر ڈالنا اور پاکستان کے مستقبل کو فائدہ پہنچانے والے نظریات کو فروغ دینا ہے ، حال ہی میں فخر پاکستان کی نئے باب پر روشنی ڈالی جس کا نام ہے بلاول لطیف۔
پشاور کے ایک 12 سال کے طالب علم نے پٹھانوں کے بارے میں دقیانوسی اور عام تصورات کو توڑنے کی ذمہ داری لی ہے۔
بلاول لطیف اب دنیا کے سب سے کم عمر مصنفین میں سے ایک ہے۔ ان کی کتاب پشتون ہیروز ، ’ایک ایسی کتاب جس میں پٹھانوں کے عظیم شخصیات کے بارے میں بات کی گئی ہے۔ اور تاریخ کے بہت سے باب کھولے ہیں۔اگر چہ بلاول نے پشتون ہیروز کتاب لکھی ہے مگر وہ اپنی محنت سے پاکستان ہیرو بن گئے جن سے ہماری نوجوان نسل جو اپنا وقت سوشل میڈیا پر ضئع کر رہی ہے سیکھنا چاہئیے۔
اچھی خبر یہ ہے کہ بلاول لطیف نے اپنی دوسری کتاب پر کام شروع کردیا ہے۔ یہ کتاب اہل بلوچستان پر مبنی ہوگی۔ نوجوان مصنف کا کہنا ہے،
میں پاکستان کے تمام صوبوں کے عوام اور ثقافت کو تلاش کرنا چاہتا ہوں اور ان پر لکھنا چاہتا ہوں۔ پاکستان کی قدیم تاری کو دنیا سے روبرو کروانا چاہتا ہوں۔
جیسا کہ بہت سارے لوگوں نے اس نئے مصنف کی تعریف کی اور ساتھ ہی حکومت اور میڈیا کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا کہپشاور سے تعلق رکھنے والا 12 سال کا بلاول لطیف ملالہ جیسی اپنی نہیں کتاب شائع کرتا ہے۔ حکومت اور میڈیا کی طرف سے کوئی تعریف نہیں کی جارہی ہے جبکہ دوسری طرف احمد شاہ ، جو ’’ دیکھ سے دیکھو ‘‘ کہہ کر وائرل ہوگئے۔
0 Comments